Wednesday, July 17, 2013

مصر میں غیر قانونی عبوری کابینہ کا حلف، فوجی نے 7 پرامن مطاہرین کی لاشوں کی سلامی پیش کر دی

مصری صدر محمد مرسی کی معزولی کے بعد بننے والی عبوری کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے جب کہ  مصری سکیورٹی ادارو کی فائرنگ سے مُرسی حکومت کی غیرقانونی برطرفی کے خلاف پر امن مطاہرہ کرنے والے 7 مظاہرین  جاںبحق ہوگئے ہیں۔

35 وزراء پر مشتمل عبوری کابینہ سے قابض صدر عدلی منصور حلف لیا، کابینہ میں 3 خواتین بھی شامل ہیں جنہیں صحت، اطلاعات اور ماحولیات کی وزارتیں دی گئی ہیں۔
عبوری کابینہ میں ملک کی اسلامی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے کسی وزیر کو شامل نہیں کیا گیا، سلفی جماعت حزب النور کو بھی کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا حالانکہ اس نے فوجی بغاوت کی حمایت کی تھی۔

غیر قانونی قابض عبوری حکومت میں غیر ملکی طاقتوں کے ایماء پر مُرسی حکومت کو برطرف کرنے والے مسلح افواج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح السیسی کو نائب وزیراعظم اور وزیردفاع مقرر کیا گیا ہے۔ جب کہ محمد ابراہیم کو وزیر داخلہ اور امریکا میں مصر کے سابق سفیر نبیل فہمی کو وزیرخارجہ بنایا گیا ہے۔

 جماعت اخوان المسلون نے ملک کی نئی کابینہ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ قریباً دو ہفتے قبل مصری فوج نے برسراقتدار پارٹی اخوان المسلون کی منتخب حکومت کو غیر قانونی طور پر برطرف کر کے اس کے بہت سے رہنماؤں کو گرفتار کرلیا تھا۔
صدر مرسی کی حکومت کی بحالی کے لئے ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں، جن میں لاکھوں افرد شرکت کر رہے ہیں