پاکستان اور امریکا نے افغان مشن میں امریکہ کی برے طریقے سے ناکامی کے بعد افغانستان سے قبل از وقت پاکستان کے راستے فوجی انخلا کے عمل کے آغاز کی تصدیق کردی
ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹ پریس سے بات کرتے ہوئے افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان مارکوس اسپیڈ نے کہا ہے کہ ہم نے فوجی سازوسامان سے بھرے 50 کنٹینر گزشتہ ہفتے کے اختتام پر پاکستان روانہ کئے تھے۔ جو افغانستان سے انخلا کے سلسلے کا پہلا کاروان تھا۔
پاکستان کے زرائع ابلاغ نے پاکستانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی اسلحے اور سازوسامان کے 25 کنٹینر جنوبی افغانستان کے ضلع قندھار سے پاکستان میں چمن کے راستے داخل ہوئےہیں۔ جبکہ دیگر 25 ہی کنٹینر خیبرایجنسی کے علاقے طورخم کے راستے پاکستان میں آئے ہیں۔ جو کراچی کی بندرگاہ سے بحری جہازوں کے زریعے دوسرے ممالک کو منتقل ہوں گے۔
پاکستانی زرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ پاکستان میں چمن اور طورخم سے کراچی تک کے راستوں میں امریکی اور دیگر اتحادی افواج کے اسلحہ اور دیگر سامان لے کر جانے والے ٹرکوں کو کسی ممکنا نقصان سے بچانے کے لئے فول پروف سکیورٹی دینے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ 2014 میں ناٹو و امریکی افواج کے انخلا کے سلسلے میں پاکستان کو اہم ترین روٹ کی حیثیت حاصل ہے جہاں سے ہزاروں کنٹینرز افغانستان سے امریکہ یا دیگر ممالک بھیجے جائیں گے۔