Wednesday, February 13, 2013

ایبٹ آباد آپریشن : اسامہ بن لادن پر گولی چلانے والا امریکی کمانڈوعبرت کا نمونہ بن گیا

ایبٹ آباد آپریشن میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن پر گولی چلانے والا امریکی کمانڈو  پنشن اور طبی سہولیات سے محروم خوف اور ازیت سے بھرپور زندگی گزار رہا ہے۔

امریکی جریدے پولیٹیکونے ایک رپورٹ میں اس فوجی کا نام بتائے بغیر انکشاف کیا ہے کہ امریکی نیوی سیلز ٹیم میں شامل وہ شوٹر جس نے اسامہ بن لادن پر فائرنگ کی تھی آج ایک ازیت ناک اور ٖخوف سے بھرپور زندگی گزارنے پر مجبور، عبرت کا نمونہ بن چکا ہے۔

اسامہ بن لادن پر گولی چلانے والا یہ سابق کمانڈو القاعدہ کی جانب سے بدلہ لینے کے ڈر سے اپنے سائے سے بھی خوف زدہ ہے، اس کی بیوی اور دیگر رشتہ دار اور دوست احباب بھی اسی خوف کے باعث اس کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔  رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کمانڈو نے لازمی 20 سالہ فوجی سروس سے 3 سال پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے لی تھی جس کے بعد اس کی پنشن اور طبی سہولیات ختم کردی گئیں۔اس فوجی کے بقول اسے ریٹائرمنٹ کے بعد سے پنشن، طبی سہولیات یا خاندانی تحفظ کچھ بھی نہیں ملا۔ 

۔اس کمانڈو کے مطابق اسامہ بن لادن کے خلاف ایبٹ آباد میں حملہ 15 سے 20 منٹ تک جاری رہا اور جب ہمارا سامنا اسامہ سے ہوا تو وہ ہماری توقع سے زیادہ قد آور شخصیت تھا۔ اس کے بقول میری نظر میں وہ ایک ہدف تھا یہی وجہ ہے کہ میں نے اس پر فائرنگ کی۔