Tuesday, December 18, 2012

امریکہ کا پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہونے والے اخراجات کی مد میں 688 ملین ڈالر دینے کا فیصلہ

امریکہ نے پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہونے والے اخراجات کی مد میں تقریباً سات سو ملین ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی اخبار نیورک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی محکمۂ دفاع نے امریکی کانگریس کو اس فیصلے کے بارے میں رواں ماہ کے آغاز میں مطلع کر دیا تھا۔ اخبار کے مطابق ایبٹ آباد آپریشن اور سلالہ چیک پوسٹ پر امریکی حملے کے بعد امریکہ اور پاکستان میں کسی حد تک تلخی آ گئی تھی۔ لیکن اب رقم کی ادائیگی کے اس فیصلے کو دونوں ممالک کے فوجی رشتوں کی بحالی کی کوشش سمجھا جا رہا ہے۔

امریکی دفترِ خارجہ کی ایک ترجمان نیرہ حق نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی  سے ہونے والی گفتگو میں اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب دوبارہ ادائیگی کا سلسلہ شروع ہوا ہے تو مزید ادائیگیاں بھی ہوں گی۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق پاکستان کو دیے جانے والے 688 ملین ڈالر جنوری 2011 سے نومبر 2011 کے درمیان افغان سرحد پر تعینات پاکستان کے ایک لاکھ چالیس ہزار فوجیوں کی خوراک ہتھیاروں اور دیگر اخراجات کی مد میں دیے جا رہے ہیں۔
 
نیویارک ٹائمز کے مطابق اامریکی اور پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ پینٹاگون کے اس فیصلے پر امریکی کانگریس میں نکتہ چینی نہ ہونا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ نیٹو کے لیے رسد کی فراہمی کی بحالی کے بعد سے دونوں ممالک کے رشتے بہتر ہورہے ہیں۔

یاد رہے کہ "کوولیشن سپورٹ فنڈز" ادائیگیوں کا ایک جاری پروگرام ہے جو پاکستان کو شدت پسندوں کے خلاف کی جانے والی فوجی کارروائیوں پر آنے والے اخراجات کے لیے دیا جاتا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ سنہ 2001 سے اب تک پاکستان کو اس فنڈ کی مد میں 8 ارب ڈالر سے زائد رقم کی ادائیگی کر چکا ہے۔