Saturday, December 8, 2012

حماس کے سربراہ خالد مشعل کا پہلی مرتبہ غزہ آمد پر شاندار استقبال کیا گیا۔

غزہ کی حکمراں فلسطینی جماعت حماس کے سربراہ خالد مشعل نے45 سال کے بعد پہلی مرتبہ فلسطینی سر زمین پر قدم رکھا وہ مصر سے رفح بارڈر کے راستے غزہ پہنچے  جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔

خالد مشعل کے ہمراہ حماس کے نائب سربراہ موسیٰ ابو مرزوق اور دوسرے سنئیر عہدے دار بھی غزہ آئے ہیں۔ خالد مشعل فلسطینی سرزمین پر قدم رکھتے ہی سربسجود ہو گئے اور انھوں نے زمین کو چُوما۔ غزہ میں حماس کے وزیر اعظم اسماعیل ہنئیہ اور دوسرے عہدے داروں نے ان کا خیر مقدم کیا۔

خالد مشعل نے گیارہ سال کی عمر میں مغربی کنارے میں اپنے والدین کے ہمراہ اپنا آبائی علاقہ چھوڑا تھا اور اس کے بعد سے انھوں نے فلسطینی سرزمین پر قدم نہیں رکھا تھا۔ وہ پہلے شام کے دارالحکومت دمشق میں جلا وطنی کی زندگیکےدوران  حماس کی قیادت کرتے رہے ہیں۔ شام میں جاری خانہ جنگی کے بعد اس سال کے آغاز میں حماس کے دفاتر دمشق سے قطر کے دارالحکومت دوحہ منتقل کر دیے گئے تھے۔

 حماس اسی ماہ اپنا پچیسواں یوم تاسیس منا رہی ہے اوراس نے خالد مشعل کی غزہ آمد کے موقع پر ہفتے کے روز ایک ریلی کا اہتمام کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے 1997ء میں اردن کے دارالحکومت عمان میں خالد مشعل پر قاتلانہ حملہ کرایا تھا اور انھیں زہر دے دیا گیا تھا۔ تاہم وہ اس میں محفوظ رہے تھے۔