
یہ ڈرون حملہ جمعرات کی صبح شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ سے 13
کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک گاؤں مبارک شاہی میں ہوا تھا۔ ابتدائی طور
پر اس حملے میں تین افراد کے مارے جانے کی اطلاعات موصول ہوئیں تھیں۔
چھیالیس سالہ شیخ ابوزید الکویتی کو ابویحییٰ اللبی کے بعد القاعدہ کا نائب سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔ وہ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کے بعد تنظیم
کے دوسرے اہم ترین رہنما تھے۔ اس عہدے پر کام کرنے سے قبل وہ القاعدہ کے
شرعی امور کے نگران تھے۔ طالبان ذرائع نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا ہے کہ شیخ ابوزید پر اس سے قبل بھی حملے ہوئے ہیں لیکن وہ ان میں بچنے میں کامیاب رہے تھے۔
شیخ ابوزید کویت کی متعدد مساجد میں امام اور خطیب کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ وہ 2007ء میں کویت میں موجود اپنا گھر فروخت کر کے اپنے خاندان اور چند
ساتھیوں سمیت افغانستان منتقل ہو گئے تھے۔