Wednesday, July 24, 2013

مصر کے آرمی چیف نے اخوان سے نمٹنے کے لئے لبرلز کو میدان میں آنے کی ہدایت دے دی

مصرمیں منتخب صدرمحمد مرسی کی حکومت کا تختہ غیر قانونی طور پر الٹنے والے الفتاح السیسی نے اخوان المسلمون کی پُر امن احتجاجی تحریک میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت اور مظاہرین کی استقامت سے گھبرا کر لبرل اور سیکولرز کو میدان میں آنے کی ہدایت کر دی۔

ملٹری گریجویشن کی تقریب سےخطاب میں جنرل السیسی نےمصر کے لبرلز سے کہا ہے کہ وہ اسلام پسندوں کے مقابلے میں فوجی بغاوت کے حق میں ریلیاں نکالیں ۔

انہوں نے مصر کے مذہب بیزار لوگوں سے اپیل کی ہے آنے والے جمعہ کو وہ فوج کی حمایت میں ریلیاں نکال کر ہمارے ہاتھ مضبوط کریں تاکہ اغوان المسمون سے نمٹنا ہمارے لئے آسان ہو جائے۔ اور ہم ان کے احتجاج کو ختم کروا سکیں۔

اخوان المسلمون نے جنرل السیسی کے اس بیان کو احتجاج کو بندوق کے زور پر روکنے کی دھمکی قراردیاہے۔

پارٹی کے سینئر رہنما عصام ال ایریان نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم جنرل السیسی کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں اور نہ وہ لاکھوں کی ریلیوں کو طاقت کے بل پر روک سکتے ہیں، مرسی کی بحالی تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

یاد رہے کہ تین جولائی کو مغربی طاقتوں کی ایما پر ہونے والی فوجی بغاوت کے نتیجے میں محمد مرسی کی منتخب حکومت برطرف کردی گئی جس کے بعد سے اب تک اخوان المسلمون کی بڑے پیمانے پر پر امن احتجاجی تحریک جاری ہے اور روزانہ کی بنیاد پر مظاہرے ہورہے ہیں۔

جمعہ کے روز احتجاج میں لاکھوں لوگ شرکت کرتے رہے ہیں۔ گزشتہ چند دنوں سے مرسی کی حمایت میں نکلنے والی ریلیوں پر لبرل غنڈوں اور سادہ لباس اہلکاروں سے حملے بھی کرائےگئے جس میں درجن سے زیادہ پر امن مظاہرین جانبحق ہو گئے ہیں۔

اس سے قبل ریپلکن گارڈ کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے پرامن احتجاجی دھرنے پر نماز فجر کے دوران فوج کی براہ راست فائرنگ سے 50 سے زیادہ افراد جانبحق اور سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔