Wednesday, August 21, 2013

مصری فوج کی صدر مُرسی کو دورانِ حراست شہید کرنے کی سازش

   مصر میں فوج کی جانب سے قائم کی گئی حکومت نے انسانیت سوز مظالم کے باوجود اخوان المسلمون کی مزاحمت کو کمزور کرنے میں ناکامی کے بعد منتخب صدر محمد مُرسی کو دوران حراست شہید کرنے کی سازش کی ہے۔

مصر کی سرکاری خبر ایجنسی نے فوجی حکام کے ریفرنس سے دعوایٰ کیا ہے کہ ملک کے پہلے منتخب اور اسلام پسند صدر محمد مرسی نے پیر کی رات جیل میں چاقو سے خود کشی کی کوشش کی ہے۔ نیوز ایجنسی نے مزید دعویٰ کیا کہ موقع پر موجود فوجیوں نے انہیں اس اقدام سے روک کر بچا لیا ہے۔

 اخوان کے ترجمان نے سرکاری بیان کے سامنے آنے کے بعد کہا ہے کہ فوج عوامی مزاحمت اور استقامت سے بوکھلا کر منتخب صدر کو قتل کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ اخوان المسلمون نے کہا ہے کہ فوج اور اس کی قائم کردہ حکومت ان اطلاعات کو پھیلا کر سابق صدر کو جیل میں قتل کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

اخوان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ منتخب صدر مُرسی حافظ قران اور اللہ کی توحید پر یقین کامل رکھنے والے سچے مسلمان ہیں۔ ایک سچا مسلمان کسی بھی حالت میں خود کشی کرنے کا سوچ بھی نہیں کرسکتا۔

دوسری جانب مصری حکام نے اخوان کے دو مزید رہنماوں کی گرفتاری کا بھی دعوایٰ کیا ہے۔ مصری حکام کے مطابق  اخوان المسلمون کے رہنما صفوت حجازی اور مراد علی کو حراست میں لے لیا ہے۔

ادھر ترک وزیراعظم طیب اردگان نے کہا ہے کہ منتخب صدر محمد مرسی حکومت کا تختہ الٹنے اور اس کے لئے راہ ہموار کرنے کے لئے ہونے والے ہنگاموں میں اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک مصر میں اسلام پسندوں کی فتح کا اعلان کرنے والے انتخابی نتائج انہیں روز اول سے تسلیم نہیں تھے۔

طیب اردگان نے مزید کہا کہ مصری انتخابات سے قبل فرانسیسی وزیرانصاف نے کھلے عام کہا تھا کہ اگر اخوان المسلمون جیت گئی تو اسے انتخابی نتائج  کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔