Saturday, August 3, 2013

ایمن الظواہری نے اپنے آڈیو ہیغام میں مُرسی حکومت کی برطرفی کا ذمہ دار امریکہ کو قرار دیا ہے

القاعدہ کے سربراہ ڈاکٹر ایمن الظواہری نے کہا ہے کہ  مصر کے اسلام پسندوں کی منتخب حکومت جو صدر ڈاکٹر مُرسی کی قیادت میں قائم ہوئی تھی پر سیکولر فوج نے شب خون خلیجی ممالک کے سرمائے اور امریکی ہدایت پر مارا ہے۔

القاعدہ سربراہ  نے ان خیالات کا اظہار مصر میں اسلام پسندوں کی حکومت کے خاتمے کے ایک ماہ کے بعد جاری کیے گئے اپنے پہلے آڈیو بیان میں کیا ہے۔  پندرہ منٹ پر محیط ایمن الظواہری کا بیان اسلام پسندوں کے انٹرنیٹ فورم پر پوسٹ کیا گیا ہے۔


ایمن الظواہری نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ''صلیبی، سیکولر اور امریکی رنگ میں رنگی جا چکی مصری فوج نے خلیجی ممالک کے سرمائے کی مدد اور امریکی ہدایت اور منصوبےپر عمل کرتے ہوئےاسلام پسندوں کی صدر مُرسی کی قیادت میں قائم ہونے والی حکومت کو برطرف کیا ہے۔''

القاعدہ سربراہ نے کہا ہے کہ  امریکہ اور لادین عناصر نے اس لیے مرسی حکومت کو اس لئے برطرف کیا کیوں کہ یہ الاخوان المسلمون کے ''نعروں جہاد ہماری جنگ اور شہادت ہماری آرزو ہے'' سے آگاہ ہیں۔ اگرچہ اخوان المسلمون نے اب اپنے ان نعروں کی جگہ ''اسلام ہی مسائل کا حل ہے'' کا نعرہ اختیار کر لیا تھا۔ لیکن اس کے باوجود صلیبی اور سیکولر اخوان کے اصل اور اس کے ماضی کو فراموش نہیں کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا جو کچھ مصر میں ہوا ہے یہ جمہوری طریقوں کی ناکامی کا ثبوت ہے، کہ اس راستے سے اسلامی حکومت قائم نہیں ہو سکتی۔ القاعدہ سربراہ نے اپنے آڈیو بیان میں مسلمانوں کو دعوت دی ہے کہ ''اسلامی قانون کی حکمرانی کے لیے متحد ہو جائیں۔''

القاعدہ رہنما نے مرسی حکومت کے خاتمے میں مصر کے قبطی عیسائیوں پرملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ''قبطی عیسائی مصر کے جنوب میں قبطی ریاست بنانےکے لیے کوشاں ہیں۔'' ایمن الظواہری نے اپنے اس پہلے بیان میں عبوری حکومت کے نائب صدر محمد البرادعی کوامریکی سفیر قرار دیتے ہوئے کہا عراق کی تباہی میں اس کا نمایاں کردار ہے۔

ڈاکٹر ایمن الظواہری نے مصر کے منتخب صدر ڈاکٹر مُرسی کی حکومت پر فوج کے شب خون اور اس کے بعد سیکولرعناصر اور عیسائیوں کو اقتدار میں لانے کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیا ہے۔