17 سال بعد آج ایک بار پھر قابض اسرائیلی فوج نے مسلمانوں کو قبلہ اوّل میں نماز جمعہ ادا کرنے سے جبرا روک دیا۔ نماز کے لئے مسجد آنے والے نمازیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جس پر فلسطینی مسلمانوں نے احتجاج کیا اور مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ صہیونی فوج نے مسجد اقصیٰ کے احاطے کے اندر تین فلسطینی نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کر دیا۔ اسرائیلی حکومت نے مسلمانوں کی تیسری متبرک ترین مسجد اقصیٰ میں باجماعت نماز پنجگانہ کی آدائیگی، نوافل پڑھنے یا کسی بھی قسم کی عبادت پر بھی تا حکم ثانی مکمل پابندی عاید کر دی ہے۔ اطلاعات کے مقبوضہ مطابق بیت المقدس کے مفتیٰ اعظم محمد احمد حسین کو اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے قریب سڑک پر نماز جمعہ کی امامت کرتے ہوئےگرفتار کر لیا ہے۔
مفتیٰ اعظم محمد احمد حسین کے صاحبزادے جہاد حسین نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی پولیس ان کے والد کو گرفتار کر کے لے گئی ہے۔ جس کے بعد ہمیں اپنے والد سے متعلق کوئی خبر نہیں ملی ہے۔
یاد رہے کہ قابض فوج نے 17 سال بعد مسلمانوں کو قبلہ اول میں نماز سے اُس وقت روکا ہے۔ جب سعودی عرب اور اسرائیل کے گھٹ جوڑ کی خبریں تواتر سے آرہی ہیں۔ اسرائیل نے غزہ میں بجلی مکمل طور پر بند کی ہوئی ہے۔