Friday, July 7, 2017

نوجوان حریت پسند رہنما برہان مظفر وانی شہید کی پہلی برسی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں زبردست جوش وخروش، قابض بھارتی فورسز اور کٹھ پتلی انتظامیہ کی نیدیں حرام

مقبوضہ کشمیر میں سیدعلی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ممتاز نوجوان رہنما برہان مظفر وانی شہید کی پہلی برسی کو شایاں شان طریقے سے منانے کیلئے احتجاجی کلینڈر جاری کیا ہے۔ احتجاجی کلینڈر کے مطابق7 تا13 جولائی تک جاری رہنے والے احتجاجی پروگرام کے دوران 13جولائی 1931کے شہداء کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔
احتجاجی کلینڈر کے مطابق اس دوران مقبوضہ علاقے بھر میں بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں زبردست مظاہرے کیے جائیں گے۔ مشترکہ مزاحمتی رہنمائوں نے سرینگر میں جاری بیان میں کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دوران بھر پور جوش و جذبے اور تسلسل کے ساتھ مظاہرے کریں۔
کشمیر کی مزاحمتی اور عسکری تنظیموں کی جانب سے دی گئی کال نے قابض فورسز اور کٹھ پتلی انتظامیہ اور پولیس کی نیدیں حرام کر ڈالی ہیں۔  ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے سیکورٹی کی کئی میٹنگیں منعقد ہوئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس روز مجاہدین کی طرف سے ممکنہ حملوں کو مد نظر رکھتے ہوئے پہلی ہی فورسز،فوج اور پولیس کو متحرک رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔سیکورٹی ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ برہان کی پہلی برسی کے موقعے پر نہ صرف علیحدگی پسندوں کی طرف سے احتجاج منظم کرنے کی کوشش کی جائے گی بلکہ مجاہدین بھی پولیس اور فورسز پر بڑے پیمانے پر حملے کریں گے۔ قبض افواج نے پوری وادی بالخصوص جنوبی کشمیر کے4اضلاع پلوامہ، اننت ناگ، کولگام اور شوپیان میںپولیس اور نیم فوجی دستوں کے ساتھ ساتھ فوجی اہلکاروں کی بڑی تعداد میں تعیناتی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بھارت کے داخلہ سیکریٹری راجیو مہاریشی نے نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا’’ کشمیر میں ہم ہر سطح کی صورتحال  سے نپٹنے کیلئے تیار ہیں جبکہ مرکزنے امرناتھ یاترا کے بیچ 8جولائی کو ممکنہ صورتحال سے نپٹنے کیلئے فورسز کی214کمپنیوں کو روانہ کیا۔ بھارتی حکومت نے انٹرنیت اور  سماجی رابطہ گاہوں کو بند کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔ جس کے بعد آئی جی کشمیر منیر احمد خان کی طرف سے جاری حکم نامہ میں انٹرنیٹ فرہم کرنے والے تما سروس پرووائڈرز کو تمام سوشل سائٹس کو بند کرنے کے احکامات دئیے ہیں۔ آئی جی کشمیر نے کہا کہ اگر سماجی رابطہ گاہوں کو بند کرنا نا ممکن بن جائے،تو اس صورت میں انٹرنیٹ سہولیات ہی جمعرات شام10بجے سے آئندہ احکامات تک بند کی جائے۔ جبکہ کٹھ پُتیلی انتظامیہ نے وادی میں موبائل سروس کو بھی بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ قابض افواجکی جانب سےعلیحدگی پسند رہنماوں، عہدیداروں اور کارکنوں کو گرفتار یا خانہ نظر بند کیا جا رہا ہے، اسی طرح ممکنا  سنگبازوں کو پولیس اسٹیشن طلب کرکے حراست میں لیا جا رہا ہے۔ وادی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ضلع انتظامیہ سرینگر نے 7 جولائی 2017 کو خانیار ، رعنا واری ، مہاراج گنج ، صفا کدل اور نوہٹہ پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، اگلے چند گھنٹوں میں وادی کے تمام بڑے شہروں اور قصبات میں دفعہ 144 کا نفاذ کر دیا جائے گا۔  نوجوانوں کی متوقع سیکوٹر ریلی پر قدغن لگانے کی غرض سے  ترال اور اونتی پورہ میں پولیس اور فوج نے متعد مقامات پر راہ چلتے نوجوانوں سے موٹر سائیکل چھین کر ضبط کئے ہیں۔