Monday, December 31, 2012

عراق بم دھماکوں میں 12 افراد مارے گئے جبکہ 40 زخمی ہوگئے ہیں۔

عراق میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 12 افراد مارے گئے ہیں۔
ان دھماکوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی گروپ نے قبول نہیں کیفرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے عراقی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ عراقی صوبوں کرکوک، دیالہ اور بابل میں ہونے والے ان دھماکوں میں 40 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے مارے جانے والوں کی تعداد 10 جبکہ زخمیوں کی تعداد 46 بتائی ہے۔
 
ان میں سے سب سے طاقتور دھماکا بغداد کے جنوب میں واقع شہر المسیب میں ہوا جس میں 3 عمارتوں کو نقصان پہنچا اور 7 افراد مارے گئے۔ جنوبی شہر کرکوک میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے 3 پولیس اہلکار مارے گئے جبکہ 4 شدید زخمی ہوگئے۔ بغداد کے جنوب میں واقع شہر حلة میں صوبائی گورنر کے دفاتر کے باہر ہونے والے کار بم دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد مارے گئے۔

ان دھماکوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔

عراق میں 2006 اور 2007 میں ایسے واقعات  اپنے عروج پر تھے، لیکن بعد ازاں اس میں کمی دیکھنے میں آئی تھی۔ تاہم اب ایک بار پھرعراق کے مختلف علاقوں میں پر تشدد واقعات دیکھنے میں آ رہے ہیں۔