Thursday, December 20, 2012

برطانیہ نے 2014 میں اپنے تمام فوجیوں کو افغانستان سے نکالنے کا منصوبہ تیار کر لیا۔

برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے اراکین پارلیمان کو بتایا ہے کہ آئندہ سال 3 ہزار 800 برطانوی فوجیوں کو افغانستان سے نکال لیا جائے گا۔

 ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ اس انخلاء کے بعد 2013 کے اختتام تک افغانستان میں برطانوی فوجیوں کی تعداد نصف رہ جائے گی۔ جبکہ 2014 تک تمام نیٹو فوجیوں کو افغانستان سے نکال لیا جائے گا۔

افغانستان سے فوجوں کی واپسی کا فیصلہ برطانیہ نیشنل سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں ہوا جس میں برطانوی سیاست دان، عسکری قیادت اورسویلین حکام نے فوجوں کے انخلاء کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔

اسی سلسلے میں برطانیہ کے وزیراعظم نے امریکی صدر براک اوباما سے بات چیت کی جس میں دونوں رہنماؤں نے اگلے سال کے اختتام تک افغانستان سے نیٹو کے لڑاکا دستوں کے انخلاء پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 2001 سے لے کر 2012 تک افغانستان میں 422 برطانوی فوجی مارے جا چکے ہیں۔ امریکہ اور نیٹو افواج جن دعواوں اور مقاصد کے حصول کے لئے افغانستان میں آئے تھے ان کے حصول میں انہیں بری طرح ناکامی ہو ئی ہے۔ اور وہ اپنا مشن ادھورا چھوڑ کر افغانستان سے نکلنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔