مصر کی عدالت نے ایک قبطی عیسائی کو مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح
کرنے والی اسلام مخالف فلم کو آن لائن پوسٹ کرنے کے جرم میں تین سال قید کی
سزا سنائی ہے۔
27 سالہ مجرم البر صابر جو کمپیوٹر سائنس میں گریجوایٹ ہےکو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں بدنام زمانہ فلم ''مسلمانوں کی معصومیت'' کو فیس بک پر پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
مصری اسیکیوٹرز نے ملزم صابر پر سماجی روابط کی ویب سائٹ پر الحاد کی تبلیغ، اسلام کی توہین اور مذہبی اعتقادات کے بارے میں سوال اٹھانے جیسے الزامات عاید کیے تھے۔ اس نے اپنے مذموم مقاصد اور گمراہ کن عقائد کی تشہیر کے لیے فیس بُک پر الگ الگ صفحے بنا رکھے تھے۔
آزادی اظہار کے نام نہاد علمبرداروں نے پیغمبر اسلام کی توہین کی تشہیر کے مرتکب اس قبطی عیسائی کو سنائی گئی سزا پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سیکولر عناصر نے اس کیس کی بنیاد پر صدر محمد مرسی کے دور اقتدار میں آزادیٔ اظہار سے متعلق تشویش کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔
27 سالہ مجرم البر صابر جو کمپیوٹر سائنس میں گریجوایٹ ہےکو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں بدنام زمانہ فلم ''مسلمانوں کی معصومیت'' کو فیس بک پر پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
مصری اسیکیوٹرز نے ملزم صابر پر سماجی روابط کی ویب سائٹ پر الحاد کی تبلیغ، اسلام کی توہین اور مذہبی اعتقادات کے بارے میں سوال اٹھانے جیسے الزامات عاید کیے تھے۔ اس نے اپنے مذموم مقاصد اور گمراہ کن عقائد کی تشہیر کے لیے فیس بُک پر الگ الگ صفحے بنا رکھے تھے۔
آزادی اظہار کے نام نہاد علمبرداروں نے پیغمبر اسلام کی توہین کی تشہیر کے مرتکب اس قبطی عیسائی کو سنائی گئی سزا پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سیکولر عناصر نے اس کیس کی بنیاد پر صدر محمد مرسی کے دور اقتدار میں آزادیٔ اظہار سے متعلق تشویش کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔