Thursday, December 13, 2012

بوسنیائی مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث سرب جنرل کو عمر قید

اقوام متحدہ کے جنگی جرائم کے ٹریبینول نے سابق بوسنی سرب جنرل زردافکو ٹولیمیر (Zdravko Tolimir) کو ہزاروں مسلمانوں کے سفاکانہ قتل عام میں ملوث ہونے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

ہالینڈ کے شہرہیگ میں قائم سابق یوگوسلاویہ کی جنگ آزادی کے دوران مسلمانوں کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم کی تحقیقات کر نے والے ٹریبیونل نے 15 سال تک جاری رہنے والی عدالتی کاروائی کے بعد یہ سزا سنائی ہے۔

64 سالہ ٹولیمیر کو 2007ء میں سربیا سے گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ بوسنیا کے سابق انٹیلی جنس چیف اور فوجی کمانڈر راتکو ملادچ کا قریبی ساتھی  ہے۔ اس نے بوسیا کے شہر سربرینیتسا میں 1995 میں ہونے والی جنگ کے دوران 8 ہزار مسلمان مردوں اور لڑکوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی اور نگرانی کی تھی۔

یاد رہے کہ بوسنیا میں مسلمانوں کے اس قتل عام کو دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ میں ہونی والی سفاکانہ ترین کارروائی قرار دیا جاتا ہے۔