Monday, December 24, 2012

شامی فوج کے فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 300 شہری مارے گئے


شام کے وسطی صوبے حماہ کے قصبے حلفایا  میں روٹی خریدنے کے لئے قطار میں کھڑے افراد پر سرکاری فوج کے فضائی حملے کے نتیجے میں قریباً 300 شہری مارے گئے ہیں، جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی سینکڑوں میں ہے۔ مرنے والوں اور زخمیوں میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے

لندن میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کی اطلاع کے مطابق صدر بشار الاسد کی وفادار فوج کے جنگی طیارے نے اتوار کو حلفایا میں ایک بیکری پر بمباری کی ہے۔ اس میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت کم سے کم 300 افراد مارے گئے ہیں اور سینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔ آبزرویٹری نے واقعہ کو قتل عام سے تعیبر کیا ہے۔

آبزرویٹری کی جانب سے انٹرنیٹ پر جاری کی گئی ایک ویڈیو کے مطابق روس ساختہ مِگ جیٹ طیارے کی بیکری پر بمباری سے عمارت تباہ ہو گئی ہے اوراس سے شاہراہ پر بھی ایک گہرا گڑھا بن گیا ہے۔ اس حملے میں بیکری کے باہر بریڈ لینے کے انتظار میں کھڑے نہتے شہری نشانہ بن گئے ہیں۔ اس ویڈیو میں ایک کیمرا مین چلاتے ہوئے کِہہ رہا ہے کہ دنیا شامی فوج کے حلفایا میں قتل عام کو دیکھے۔

ویڈیو میں سڑک پر مرنے والوں کی لاشیں پڑی ہیں اور شہری اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ شامی فوج کے جنگی طیاروں نے چند ماہ قبل اسی طرح شمالی شہر حلب میں بھی بیکریوں پر حملے کیے تھے اور سولہ اگست کو حلب کے علاقے قادی عسکر میں روٹی لینے کے لئے انتظار میں کھڑے شہریوں پر حملے میں س60 افراد مارے گئے تھے۔