مصرکے عوام نے سیکولر حلقوں، ملکی اور بین القوامی میڈیا کے تمام تر منفی ہتھکنڈوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اسلامی آئین کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا ہے۔
عرب نشریاتی ادارے نے اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے زرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق ریفرینڈم کے دوسرے مرحلے میں مجموعی طور پر71 فیصد شہریوں نے ملک کے لئے اسلامی ستور کے نفاذ کی حمایت میں
ووٹ دیا ہے۔
مصر سے موصول ہونے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق ساحلی گورنری مرسی مطروح میں 91.8 فیصد شہریوں نے دستور کے حق جبکہ 8.2 نے مخالفت میں ووٹ ڈالے۔ الوادی الجدید گورنری میں
87.2 نے دستوری ترمیم کے حق میں 'ہاں' جبکہ 12.8 نے 'ناں' کا ووٹ ڈالا۔ اسماعیلیہ شہر میں 70 فیصد نے نئے
دستور کے حق میں جبکہ 30 فیصد نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ جبکہ
المنیا کے 84 فیصد
شہریوں نے دستور کے حق میں ووٹ ڈالا ہے۔
سابق مصری صدر حسنی مبارک کی آبائی اور سیکولر حلقوں کا گڑھ تصور کی جانے والی المنوفیہ گورنری میں دستور کے خلاف 382491
جبکہ حمایت میں 363894 نے ووٹ ڈالے گئے۔ اس طرح اس اہم حلقے میں بھی دستور کے حق میں 22 ہزار ووٹ زیادہ ڈالے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والے ریفرینڈم کے پہلے مرحلے میں 57 فیصد شہریوں نے اسلامی دستور کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ ممکنہ طور پر اس ریفرنڈم کے سرکاری نتائج کا اعلان پیر کے روز تک کیا جا سکتا ہے۔