Monday, December 24, 2012

کابل میں افغان خاتون پولیس اہلکار نے اعلیٰ امریکی عہدے دار کو قتل کردیا

افغانستان میں ایک خاتون پولیس اہلکار نے وزارت داخلہ کے ہیڈکواٹرکے اندر ایک اعلیٰ امریکی عہدے دار کو گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔
 
امریکی خبررساں ادارے اے پی کے مطابق  افغان حکام کا کہنا ہے کہ دالحکومت کابل میں وزارتِ داخلہ کے انتہائی محفوظ ہیڈکوارٹر میں ایک خاتون پولیس اہلکار پولیس کے سربراہ سے ملاقات کے لیے آئیں۔ اس دوران ایک اعلیٰ امریکی عسکری مشیر کینٹین کی جانب جا تے ہوئے اس خاتون کے پاس سے گزرے رہے تھے کہ خاتون پولیس اہلکار نے انہیں اپنے سرکاری پستول سے گولی مار کےقتل کر دیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا ہے. جس کا نام نرگس بتایا گیا ہے جو 4 بچوں کی ماں ہے۔ ان کا سابق ریکارڈ مکمل طور پر شفاف ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز کے مطابق خاتون اہلکار کی جانب سے اس حملے نے افغان حکام کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔ افغان پولیس کی کسی بھی خاتون اہلکار کی جانب سے غیر ملکیوں کو نشانہ بنانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے افغان سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی جانب سے غیر ملکیوں کو مارنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد کابل پولیس ہیڈ کوارٹر میں یہ خدشات شدت اختیار کر گئے ہیں کہ مستقبل میں افغان سکیورٹی فورسز کی تربیت نیٹو افواج کے زریعے ممکن بھی ہوسکے یا نہیں۔ اس سے پہلے ستمبر میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے بڑھتے ہوئے حملوں کے بعد امریکہ نے مقامی پولیس اہلکاروں کی تربیت معطل کر دی تھی۔

رواں سال کے آغاز سے اب تک افغانستان میں مقامی پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں پچاس سے زائد غیر ملکی فوجی مارے جا چکے ہیں۔