افغانستان کے صوبہ ہرات میں سیکڑوں مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے پر دھاوا بولنے کی کوشش کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کی اطلاع کے مطابق مظاہرین ایرانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں
افغان تارکین وطن کی مبینہ ہلاکت کے خلاف احتجاج ک کر رہے تھے۔ تقریبا دو ہزار سے زیادہ مظاہرین ایرانی قونصل خانے کے سامنے جمع ہوئے جہاں انہوں نے ایران کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ بعد ازاں مشتعل مظاہرین نے پتھرائو کرکے قونصل خانے کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیےاور عمارت کو نقصان پہنچایا۔
مشتعل ہجوم کا دعویٰ ہے کہ ایرانی سیکورٹی فورسز نے تقریباً 3ماہ قبل سرحد پار کرکے ایران میں داخل ہونے والے 13افغان باشندوں کو گرفتار کرنے کے بعد گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ مظاہرے میں شریک ایک شخص نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم کئی مہینوں سے ایرانی حکام سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہمارے رشتہ داروں کی لاشیں ہمارے حوالے کی جائیں لیکن وہ ایسا نہیں کررہے ہیں ۔
افغان سیکورٹی فورسز نے آنسو گیس کے شیل فائر اور ہوائی فائرنگ کر کےمظاہرین کو منتشر کر دیا۔
اس پر تشدد مظاہرے کے فوری بعد ایران نے ہرات میں اپنے قونصل خانے کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔ ایرانی خبر ایجنسی ایرنا کے مطابق دفتر خاجہ نے مغربی افغانستان کے شہر ہرات میں ایرانی قونصل خانے کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دیا ہے۔