صوبہ خیبر پختونخواہ کے دالحکومت پشاور کے باچاخان انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور فضائیہ کے ایئربیس پرراکٹ حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 7 افراد مارے جبکہ 25 زخمی ہوگئے ہیں۔
پاکستانی زرائع ابلاغ نے پشاور پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایئرپورٹ پر نامعلوم سمت سے 5 راکٹ داغے گئے جن میں سے 3 ایئر پورٹ کے اندر اور 2 قریب میں گرے جس سے ہوائی اڈے کی حفاظتی دیوارمنہدم ہوگئی ، پورا علاقہ لرز اٹھا اور کچے مکانات گرگئے۔ واقعہ سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور علاقے کے مکین اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔
حملے کے باعث ایئر پورٹ کے اندر لائونجز کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ایئر پورٹ کوسیل کرکے اترنے اور اڑنے والی پروازوں کو روک دیا گیا۔ حملے کے فوری بعد ایئر پورٹ کا کنٹرول پاکستان آرمی نے سنبھال لیا، ایئرپورٹ کی جانب جانے والی سڑکوں پر ہر قسم کی گاڑیوں کاداخلہ بند کردیا گیا، جبکہ ابتدا میں پولیس کو بھی ایئر پورٹ کے قریب نہیں جانے دیا گیا۔
پاکستانی فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں نے آبدارہ روڈ کی طرف سے حملہ کیا، انہوں نے بارود سے بھری گاڑیوں کی مدد سے ایئرپورٹ کی حفاظتی دیوار کو دو جگہ سے تباہ کیا تاہم وہ اندر داخل نہ ہو سکے، حفاظتی دیوار کے پاس تعینات آرمی کے جوانوں نے کارروائی کرتے ہوئے 8 دہشت گردوں کو مار ڈالا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان احسان اللہ احسان نے نامعلوم مقام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانچ پانچ جنگجوؤں پر مشتمل دو گروپس نے ہوائی اڈے پر دو جانب سے حملہ کیا اور ان کا ہدف پاکستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر اور طیارے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک فدائی گروپ ریمورٹ کنٹرول کی مدد سے بیرونی دیوار میں شگاف کرتے ہوئے اندر داخل ہوا تھا۔ ان گروپس کے پاس باردو سے بھری ایک گاڑی بھی تھی۔