مصر کی سپریم الیکشن کمیٹی نے دو مراحل میں ہونے والے ریفرینڈم کے حتمی سرکاری نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مصری عوام نے دو تہائی اکثریت سے نئے اسلامی دستور کی منظوری دے دی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ریفرینڈم میں ہونے والی مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق دائر کی گئی تمام شکایات کا سنجیدگی سے جائزہ لیا گیا ہے۔ لیکن تمام شکایات کو بے بنیاد ہونے کے باعث مسترد کر دیا گیا ہے۔
مصری صدر کا کہنا ہے کہ نیا دستور اقلیتوں کے تحفظ کی خاصی ضمانت دیتا ہے۔ مرسی کے مطابق نئے دستور کے نفاذ سے ملک کے اندر سیاسی افراتفری کے خاتمے کے ساتھ ساتھ اقتصادیات کو بہتر کرنے کا موقع حکومت کو مل سکے گا۔
مصری صدر کا کہنا ہے کہ نیا دستور اقلیتوں کے تحفظ کی خاصی ضمانت دیتا ہے۔ مرسی کے مطابق نئے دستور کے نفاذ سے ملک کے اندر سیاسی افراتفری کے خاتمے کے ساتھ ساتھ اقتصادیات کو بہتر کرنے کا موقع حکومت کو مل سکے گا۔
مبصرین کے مطابق 2011 میں حسنی مبارک کے آمرانہ دور اقتدار کے خاتمے کے بعد یہ مصر کے اسلام پسندوں کی تیسری بڑی کامیابی ہے۔ جبکہ عوام کی تائید سے منظور ہونے والے ریفرنڈم کے بعد سیکولر اپوزیشن میں مایوسی کا آثار نمایاں ہو رہے ہیں۔