شام کی ملٹری پولیس کے سربراہ لفٹینٹ جنرل عبد العزيز جاسم الشلال صدر بشار الاسد کی حکومت سے منحرف ہو کر باغیوں سے مل گئے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جنرل عبدالعزیزشامی حکومت سے منحرف ہونے کے بعد ترکی چلے گئے ہیں۔ انیوں نے ترکی سے جاری ہونے والے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’میں فوج سے اس لیے منحرف ہونے کا اعلان کرتا ہوں کیونکہ شامی فوج عوام کو تحفظ دینے کے بجائے ایک ’قاتل گروہ‘ میں تبدیل ہو چکی ہے۔بی بی سی نے اپنے ایک مقامی نمائیدے کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنرل عبدالعزیز منحرف ہونے سے پہلے بھی پوشیدہ طور پر باغیوں کے ساتھ تعاون کرتے تھے۔ حکومت کی طرف سے بہت زیادہ جاسوسی کی وجہ سے انکے منحرف ہونے میں بڑی مشکلات حائل تھیں تھیں۔
جنرل عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ شامی فوج کے اندر بہت سے اور سینئر اہل کار بھی ہیں جو حکومت سے منحرف ہونا چاہتے ہیں لیکن ان کے لیے حالات موزوں نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ ‘لفٹینٹ جنرل عبدالعزیز صدر بشار الاسد کی حکومت کے سب سے ایک اعلیٰ عہدیدار ہیں جو شام میں حکومت مخالف بغاوت میں شامل ہو گئے۔









