امریکی شہر نیو یارک کے زیر زمین سٹیشن پر ایک شخص کو مسلمان سمجھ کر چلتی ٹرین کے آگے دھکا دے کر قتل کرنے والی امریکی خاتون پر قتل عمد کے بجائے نفرت کرنے کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

خاتون نے انڈیا سے تعلق رکھنے والے 41 سالہ مذہباً ہندو سنناڈو سین کر نیو یارک سٹی کے علاقے کوینز کے سب وے سٹیشن پر اس وقت ایک چلتی ٹرین کے آگے دھکہ دے کر قتل کر دیا تھا جب وہ وہاں ٹرین کے انتظار میں کھڑے تھے۔
استغاثہ کی کاروائی کے دوران نیویارک ہی کے علاقے برونکس کی رہائشی ایریکا مینیڈیز نے مقتول سین کو ٹرین کے آگے دھکہ دینے کے الزام کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں نے اس شخص کو مسلمان سمجھ کر ٹریک پر اس لیے دھکا دیا کہ مجھے مسلمانوں سے نفرت ہے۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ جب سے انہوں نے 2001 میں ٹون ٹاورز کو گرایا تھا میں ان پر حملے کر رہی ہوں۔‘
کوینز کے ڈسٹرکٹ اٹارنی رچرڈ اے براؤن نے عدالت کو بتایا کہ مقتول کو پیچھے سے دھکا دیا گیا تھا اس لئے اس کے پاس اپنے آپ کو بچانے کا کوئی موقع نہیں تھا۔ اس موقعے پر مذکورہ خاتون مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں انتہائی نفرت انگیر جملے بھی بول رہی تھی۔
ان ساری تفصیلات کے باوجود استغاثہ کے وکلاء نے ایریکا مینیڈیز کو دوسری ڈگری کے قتل کا مرتکب قرار دیتے ہوئے قتل عمد کے بجائے ’نفرت کے جرم‘ کی فرد جرم عائد کی ہے۔
یاد رہے کہ سنناڈو سین کی موت اس مہینے اس طرح کی ہونے والی دوسری موت تھی۔ دسمبر کے آغاز میں بھی ایک مسلمان شخص کو نیویارک کے ہی ٹائمز سکوائر کے سب وے سٹیشن میں چلتی ٹرین کے آگے دھکہ دے کر قتل کیا تھا۔