Thursday, December 13, 2012

مصر اسلامی آئین کی منطوری کے لئے ہونے والے ریفرنڈم میں سیکولر حزب اختلاف کی شمولیت

مصر کی سیکولر حزبِ اختلاف نیشنل سالویشن فرنٹ نے اسلامی آئین کی منظوری کے لئے ہونے والے ریفرنڈم میں شمولیت کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے حامیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ریفرنڈم میں آئین کی مخالفت میں ووٹ دیں۔

حزبِ اختلاف کا کہنا ہے کہ صدر مرسی اور ان کے حامیوں کی حمایت والا آئین کا نیا مسودہ کچھ زیادہ ہی اسلامی ہے۔

آئین کے مجوزہ مسودے کی منظوری کے خلاف پہلے حزب اختلاف نے ریفرنڈم کے بائیکاٹ کا اعلان کر کے مظاہروں کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔ لیکن ریفرنڈم کی تاریخ نزدیک آنے پر وہ اس میں ازخود ہی شامل ہو گئے ہیں۔
                       

حزبِ اختلاف کے اہم سیاسی رہنما اور عرب لیگ کے سابق سربراہ امر موسٰی نے برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ووٹ میں نا کہیں گے۔ جبکہ ناکام صدارتی امیدوار اور حزب اختلاف کے لیڈر حمدین صباحی نے کہا کہ مصری عوام کے پاس آئینی منصوبے کو رائے شماری کے ذریعے ناکام بنانے کا موقع موجود ہے۔

ریفرنڈم  کے لئے دوسرے ممالک میں واقع مصر کے سفارتخانوں میں پہلے ہی ووٹنگ شروع ہو چکی ہے۔ لیکن مصری عوام کی اکثریت 15 اور 22 دسمبر کو آئین پر ہونے والے ریفرینڈم میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔