Thursday, December 13, 2012

جنگی جرائم: بنگلہ دیشی ٹریبونل کے سربراہ مستعفی

بنگلہ دیش کی 1971ء میں پاکستان سے علیحدگی کی جنگ کے دوران مبینہ طور پر جنگی جرائم میں ملوث افراد کے مقدمات کی از سر نو سماعت کرنے والے سہ رکنی ٹریبونل کےسربراہ جج محمد نظام الحق نے استعفٰی دے دیا ہے۔
انہوں نے یہ استعفٰی ایک بنگلہ دیشی جلا وطن رہنما  احمد ضیاء الدین کے ساتھ ہونے والی اپنی بات چیت کی ریکارڈنگ کے منظر عام پر آنے کے بعد دیا ہے۔ یہ ٹریبونل انسانیت کے خلاف ہونے والے اُن جرائم کے مقدمات کی سماعت کر رہا ہے، جن کا مبینہ ارتکاب 1971ء میں بنگلہ دیش کی پاکستان سے علیحدگی کی جنگ کے دوران کیا گیا تھا۔

بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے سال 2010ء میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے لئے دو ٹریبونل قائم کیے تھے جن کے ذمہ اُن مقامی افراد کا محاسبہ کرنا ہے جنہوں نے 1971ء میں بنگلہ دیش کی 9 ماہ کی علیحدگی کی جنگ کے دوران پاکستانی فوج کا ساتھ دیا تھا۔

مبصرین ان ٹریبیونل کی کاروائی کو غیر منصفانہ قرار دے رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ اس ٹریبیونل کی آڑ میں حکومتی جماعت کے سیاسی مخالفین خصوصاً مذہبی جماعتوں کے قائدین اور کارکنان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔