انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں عام ہڑتال کی گئی جس سے معمولات زندگي بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
ہڑتال بھاتی فوسسز کی جانب سے وادی میں انسانی حقوق کی بڑے ہیمانے پر خلاف ورزیوں اور بھارتی عدالت کی جانب سے سے ڈاکٹر قاسم فکتو، محمد ایوب ڈار اور
غلام قادر بٹ سمیت 20 کشمیری قیدیوں کو عمر قید کی من مانی تشریح کرتے ہوئے تادمِ مرگ یعنی مرتے دم تک جیل میں رکھنے کے حکم کے خلاف کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ بھارت میں سرگرم انسانی حقوق کی انجمنوں
نے کشمیری گروپوں کے اشتراک سے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں فوج اور پولیس کے پانچ سو افسروں اور
اہلکاروں کو مبینہ طور پر قتل، اغوا، جنسی زیادتی یا تاوان جیسے جرائم میں
ملوث بتایا گیا ہے۔
انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ کشمیر میں انصاف کے نام پر محض نقد امداد اور
نوکریوں کے وعدے کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کی وجہ سے کشمیر کے لوگوں میں بغاوت کا رجحان پیدا ہونےکا خطرہ ہے۔