Monday, December 17, 2012

عراق پرتشدد واقعات میں 35 افراد مارے گئے اور 70 زخمی ہوئے

عراق کے طول و عرض میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں کم از کم 35 افراد کے مارے جانے اور 70 سے زائد کے زخمی ہونےکی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ایف پی کے مطابق عراق کے شمالی شہر کرکوک میں اہل تشیع کی دوعبادت گاہوں کے باہر پے درپے بم دھماکوں اور صوبہ دیالا میں ایک کرد سیاسی جماعت کے دفتر پر کار بم حملے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور چالیس سے زیادہ زخمی ہوئے  ہیں۔

تکریت میں پولیس اہلکاروں پر ہونے والے ایک حملے میں 5 پولیس اہلکارمارے گئے ہیں۔

 بغداد کے شمال میں واقع گاؤں البسلیبی میں سڑک کنارے رکھے بم کے پھٹنے سے عراقی فوج کی گشتی پارٹی کے3 اہلکاروں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔

 موصل شہر کے نزدیک خزنہ گاؤں میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 7 افراد مارے گئے ہیں۔ 

 عراق میں کل اتوار کے روز بھی مختلف شہروں میں ہونے والے بم دھماکوں میں 18 افراد مارے گئے تھے۔ جن میں سب سے اہم واقعہ صوبہ دیالا کے شہر جلوَلہ میں عراقی صدر جلال طالبانی کی جماعت پیٹریاٹک یونین آف کردستان (پی یو کے) کے ہیڈکوارٹرز پر کار بم حملے کا تھا۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب وہاں کرد سکیورٹی فورسز میں بھرتی کے لیے بڑی تعداد میں لوگ جمع تھے۔ بم دھماکےکے نتیجے میں 2 افراد مارے گئے جبکہ 13 زخمی ہو گئےتھے۔