عراق کے طول و عرض میں ہونے والے
پرتشدد واقعات میں کم از کم 35 افراد کے مارے جانے اور 70
سے زائد کے زخمی ہونےکی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

تکریت
میں پولیس اہلکاروں پر ہونے والے ایک حملے میں 5 پولیس اہلکارمارے گئے ہیں۔
بغداد کے شمال میں واقع گاؤں
البسلیبی میں سڑک کنارے رکھے بم کے پھٹنے
سے عراقی فوج کی گشتی پارٹی کے3 اہلکاروں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔
موصل شہر کے نزدیک خزنہ
گاؤں میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 7 افراد مارے گئے ہیں۔
عراق میں کل اتوار کے روز بھی مختلف شہروں
میں ہونے والے بم دھماکوں میں 18 افراد مارے گئے تھے۔ جن میں سب سے اہم واقعہ صوبہ دیالا کے شہر جلوَلہ میں عراقی صدر جلال طالبانی کی
جماعت پیٹریاٹک یونین آف کردستان (پی یو کے) کے ہیڈکوارٹرز پر کار بم حملے کا تھا۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب وہاں کرد سکیورٹی فورسز میں بھرتی کے لیے بڑی تعداد میں
لوگ جمع تھے۔ بم دھماکےکے نتیجے میں 2 افراد مارے گئے جبکہ 13 زخمی ہو گئےتھے۔