مصر میں اسلامی آئین کی منظوری کے لئے ہونے والے مجوزہ ریفرینڈم سے پہلے سیکولر عناصر کی مخالفانہ ریلیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

سیکولر حزبِ اختلاف کے کارکنان صدارتی محل کے نزدیک جمع ہیں یہ چار علیحدہ علیحدہ جلوسوں میں
صدارتی محل کے نزدیک پہنچے ہیں جسے فوج نے چاروں جانب سے سیمنٹ کے بلاک اور
ٹینکوں سے گھیر رکھا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے نامہ نگار کے مطابق مظاہرین نے محل کے گرد بنائی گئی عارضی دیوار کو
پار کر لیا تھا کہ ریپبلکن
گارڈز نے مظاہرین کو آگے بڑھنے دیا اور اب وہ محل کے کمپاؤنڈ میں ہیں۔ نامہ نگار کا کہنا ہے کہ مصری فوج ان مظاہرین کو گرفتارنہیں کر رہی ہے۔
دوسری جانب عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مصر کو جاری کیے جانے والے 3 ارب 60 لاکھ ڈالر کے قرضے کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ فرروی 2011 میں سیاسی بحران اور اس کے نتیجے میں حسنِی مبارک کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے ہی مصر کی معیشت بری طرح متاثر ہے۔