امریکی کانگرس کی ریسرچ سروس کے مطابق گزشتہ برس تقریباﹰ ساڑھے چار ارب
ڈالر افغانستان سے باہر لے جائے گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے بدعنوانی
پر قابو پانے کے وعدوں کے باوجود افغانستان کے بد عنوان احکام اور امراء کمزور ملکی معیشت کو
مزید خطرے میں ڈالتے ہوئے نوٹوں کے بریف کیس دبئی جیسے محفوظ مقامات پر
منتقل کرتے رہے ہیں۔
امریکی کانگریس 2002ء سے افغانستان کی تعمیر نو کے لیے 89 ارب ڈالر سے زائد
مختص کر چکی ہے، جس کا نصف سے زائد سکیورٹی فورسز کی تشکیل کے لیے تھا۔ لیکن اب یہ رقوم بڑی تیزی سے ملک سے باہر منتقل کی جا رہی ہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ امریکی فورسسز کے 2014 میں ہونے والے افغانستان سے انخلاء سے قبل یہ رقوم طالبان کے دوبارہ قوت حاصل کرنے کے خدشے کے پیش نظر ملک سے باہر منتقل کیا جا رہا ہے۔