افغان حکومت، مغربی طاقتوں اور طالبان کے درمیان بات چیت رواں ہفتے فرانس
میں ہونے کا امکان ہے جس میں 2014 کے بعد افغانستان کی صورتحال پر غور کیا جائے
گا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق افغان حکام اور طالبان کے مختلف گروپوں کے درمیان ملاقات کا اہتمام فرانسیسی حکومت کی جانب سے کیا گیا ہے۔ یہ ملاقات کا بدھ سے جمعے کے درمیان کسی بھی دن فرانس کے دالحکومت پیرس کے نواح میں خفیہ مقام پر ہونے کا امکان ہے جس میں پہلی بار افغان حکومت، امن کونسل، طالبان اور شمالی اتحاد کے نمائندے شرکت کریں گے۔ تاہم فرانسیسی حکام کی جانب سے مذاکرات کے مقام اور شرکت کرنے والوں کے ناموں کو خفیہ رکھا گیا ہے۔
فرانسیسی ریڈیو آر ایف آئی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کانفرنس میں 2014 کے بعد افغانستان کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا جائے گا جس میں افغان طالبان کے علاوہ دیگر دھڑے جیسے شمالی اتحاد اور حزب اسلامی کی شرکت کے امکانات ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طالبان کے ترجمان نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کانفرنس میں سب اپنا اپنا موقف پیش کریں گے تاہم کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغان طالبان پرعائد سفری پابندیاں ختم کرنے کا عندیہ دیا ہےجس کا مقصد ان مذاکرات میں طالبان رہنماؤں شرکت کو ممکن بنانا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق افغان حکام اور طالبان کے مختلف گروپوں کے درمیان ملاقات کا اہتمام فرانسیسی حکومت کی جانب سے کیا گیا ہے۔ یہ ملاقات کا بدھ سے جمعے کے درمیان کسی بھی دن فرانس کے دالحکومت پیرس کے نواح میں خفیہ مقام پر ہونے کا امکان ہے جس میں پہلی بار افغان حکومت، امن کونسل، طالبان اور شمالی اتحاد کے نمائندے شرکت کریں گے۔ تاہم فرانسیسی حکام کی جانب سے مذاکرات کے مقام اور شرکت کرنے والوں کے ناموں کو خفیہ رکھا گیا ہے۔
فرانسیسی ریڈیو آر ایف آئی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کانفرنس میں 2014 کے بعد افغانستان کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا جائے گا جس میں افغان طالبان کے علاوہ دیگر دھڑے جیسے شمالی اتحاد اور حزب اسلامی کی شرکت کے امکانات ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طالبان کے ترجمان نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کانفرنس میں سب اپنا اپنا موقف پیش کریں گے تاہم کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغان طالبان پرعائد سفری پابندیاں ختم کرنے کا عندیہ دیا ہےجس کا مقصد ان مذاکرات میں طالبان رہنماؤں شرکت کو ممکن بنانا ہے۔