افغان حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 50 سے زائد افغانستان کی سرکاری سیکورٹی فورس کے اہلکار منحرف ہو کر مزاحمت کار طالبان میں شامل ہوگئے ہیں۔
ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان غلام صدیق صدیقی نے بتایا ہے کہ گذشتہ
چار مہینوں کے دوران 50 سے زائد سیکوریٹی اہلکار طالبان میں شامل ہوئے
ہیں۔ اس سلسلے میں ایک تازہ واقعے میں نیمروز صوبے میں افغان پولیس کے چار
اہلکار ایک گاڑی اور بڑی مقدار میں اسلحہ بارود سمیت طالبان میں شامل ہوئے ہیں۔
سرکاری فوجیوں کی جانب سے طالبان کی شمولیت کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس سے افغانستان کی سیکورٹی فورسز کی صورتحال میں کوئی فرق نہیں آیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے 86 فیصد حصے پر افغان سیکورٹی فورسز کا کنٹرول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض سیکورٹی اہلکاروں کی طالبان میں شمولیت نے افغان فورسز کے حوصلوں کو پست نہیں کرسکا ہے۔

سرکاری فوجیوں کی جانب سے طالبان کی شمولیت کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس سے افغانستان کی سیکورٹی فورسز کی صورتحال میں کوئی فرق نہیں آیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے 86 فیصد حصے پر افغان سیکورٹی فورسز کا کنٹرول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض سیکورٹی اہلکاروں کی طالبان میں شمولیت نے افغان فورسز کے حوصلوں کو پست نہیں کرسکا ہے۔