Wednesday, January 30, 2013

مصری عدالت نے امریکی پادری ٹیری جونز سمیت گستاخانہ فلم بنانے والوں کو سزا سنا دی

مصری دارلحکومت قاہرہ کی عدالت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ فلم بنانے کے الزام میں بیرون ملک مقیم سات قبطی عیسائیوں کو پھانسی جبکہ آٹھویں ملزم امریکی پادری ٹیری جونز کو پانچ برس قید با مشقت کی سزا سنا دی ہے۔ 

 عرب زرائع ابلاغ کے مطابق مقدمے کے فیصلے کا اعلان ہوتے ہی مقدمہ کے مدعی اور عدالت میں موجود کلاء نے کمرہ عدالت میں نعرہ تکبیر اور 'عدلیہ زندہ باد' کا نعرے لگانے شروع کر دیئے۔ 

 عدالتی فیصلے کے مطابق ساتوں ملزموں نے من گھڑت اور جھوٹی خبریں پھیلائیں۔ اس مقصد کے لئے انہوں نے جعلی مواد استعمال کر کے اپنے مذموم مقاصد کی ترویج کی خاطر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پر مبنی فلم تیار کی۔ 

 پراسیکیوشن نے بتایا کہ آٹھویں ملزم امریکی پادری ٹیری جونز نے دیگر ملزمان کے ساتھ ملکر مذکورہ شرانگیز امور انجام دیا، تاہم اس کا کردار زیادہ تر دوسرے افراد کو اکسانے تک محدود رہا تھا۔ تمام ملزمان کے خلاف مقدمے کی سماعت ان کی عدم موجودگی میں ہوئی ہے۔