Thursday, January 3, 2013

شام میں اب تک 60 ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں

اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے ہیومن رائٹس کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف مارچ 2011 میں شروع ہونے والی مزاحمتی تحریک کے دوران اب تک 60 ہزار سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔
ایک عرب ٹی وی چینل نے بتایا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کی سربراہ نوی پِلے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد کا اندازہ مارچ 2011 سے ستمبر2011 تک 5 ماہ کی جامع تحقیق کی بنیاد پر کیا گیا ہے جس میں اموات کی تصدیق 7 مختلف ذرائع کی مدد سے کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شام میں حکومت مخالف تحریک کے شروع ہونے کے بعد 2012 کے مارچ تک مارے جانے والے افراد کی تعداد 59 ہزار 6 سو 48 تک پہنچ گئی تھی۔ مارچ کے بعد اس تشدد میں مزید اضافہ ہوا ہے یوں اب شام میں 60 ہزار سے زائد لوگوں کے مارے جانے کا اندازہ ہے۔