پاکستان نے امریکہ کو طورخم اور چمن کے زمینی راستے سے افغانستان میں اسلحہ اور ایمونیشن لے جانے کی اجازت دے دی ہے۔
پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعلامیے میں کہا ہے کہ امریکا کو طورخم اور چمن سے
اسلحہ لے جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق اس سلسلے میں پاکستانی کسٹم جنرل
آرڈر میں ترمیم کا نوٹی فکیشن فوری طور پر جاری کردیا گیا جس کے بعد امریکا کوطورخم
اور چمن سے اسلحہ اور ایمونیشن افغانستان لے جانے کی راہ داری مل گئی ہے۔
ایف بی آر کے مطابق امریکا کو فوجی گاڑیوں کے پرزہ جات سمیت ہر قسم کا چھوٹا بڑا اسلحہ اور ایمونیشن
لے جاسکے گا تاہم کیمیائی اور ایٹمی مواد یا پرزہ جات پر پابندی ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان سے دو زمینی راستوں کے زریعے افغانستان میں موجود قابض غیر ملکی افواج کو جنگ جاری رکھنے کے لئے سپلائی کی سہولت مہیا کی جاتی ہے۔ پہلا جنوبی روٹ ہے جس سے کارگو کراچی اور بن قاسم پورٹ سے چمن کے راستے
افغانستان اشیا جاتی ہیں، دوسرا شمالی روٹ ہے جس میں کراچی اور بن قاسم پورٹ سے
طورخم کے لئے کارگو افغانستان جاتا ہے۔