امریکہ مالی اور صحرائے صحارہ میں موجود اسلام پسند گروپوں کی نگرانی اور انہیں ٹارگٹ کرنے کے لیے شمال
مغربی افریقہ میں ڈراون طیاروں کے لیے اڈہ یا ‘بیس’ بنانے کی تیاری کر رہا
ہے۔
امریکہ کے سرکاری نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی عہدیداروں کا نام ظاہر کیے بغیر کہا ہے کہ متوقع طور پر یہ بیس افریقی ملک نائجر میں بنایا جائے گا۔
امریکی عہدےدار کا کہنا ہے کہ اُنھوں نے کہا کہ اگر یہ منصوبہ منظور ہو گیا تو اُس اڈے پر 300 تک امریکی فوجی تعینات ہوں گے۔
امریکی اخبار ‘نیویارک ٹائمز’ نے سب سے پہلے امریکہ کے ایک فوجی
عہدیدار کے حوالے سے اس بارے میں اپنی خبر میں کہا تھا کہ مجوزہ اڈے کے
قیام کا بنیادی مقصد مالی کے تنازع پر نظر رکھنا ہے لیکن اُنھوں نے یہ بھی
کہا کہ ڈراون طیاروں سے خطے کی نگرانی اور اہداف کو نشانہ بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ افریکی ملک نائجر کے مشرق میں مالی واقعہ ہے جہاں فرانسیسی اور دیگر افریقی ممالک کے فوجی ملک میں اسلامی شرعیت کے نفاذ کا اعلان کرنے والوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ افریقہ میں اس وقت صرف جیبوتی میں امریکہ کا مستقل فوجی اڈہ موجود ہے جو مالی سے 5 ہزار کلو میڑ کے فاصلے پر ہے۔