تھائی لینڈ کے سکیورٹی حکام برما میں ہونے والے مسلم کش فسادات سے جان بچا کر پناہ کی تلاش میں تھائی لینڈ کی جانب آنے والے روہنگیا مسلمانوں کو انسانی سمگلرز کو فروخت کرتے رہے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ہےکہ برما کے مغربی علاقے سے فسادات کے باعث ہزاروں روہنگیا مسلمان تھائی لینڈ کی جانب ہجرت پر مجبور ہوئے تھے۔ ان افراد کی کشتیوں کو تھائی لینڈ کی بحریہ اور پولیس نے روکا اور ان پر سوار افراد کو انسانوں کی تجارت کرنے والے افراد کے ہاتھ فروخت کر دیا، جو انہیں ملائیشیا کی جانب لے گئے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق صرف ایک واقعے میں71
روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کو حراست میں لینے کے بعد انہیں سمندر میں لے جا کر
انسانی سمگلنگ کرنے والے گروہ کے ہاتھوں
پچاس ہزار ڈالر میں فروخت کر دیا گیا۔
تھائی لینڈ میں بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ روزانہ روہنگیا مسلمانوں کی کم از کم ایک کشتی تھائی لینڈ میں پناہ کے لیے آ رہی ہے۔ جہاں روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد کو سمندر سے پکڑ کر انسانی سمگلرز کو فروخت کیا جارہا ہے۔
تھائی لینڈ میں بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ روزانہ روہنگیا مسلمانوں کی کم از کم ایک کشتی تھائی لینڈ میں پناہ کے لیے آ رہی ہے۔ جہاں روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد کو سمندر سے پکڑ کر انسانی سمگلرز کو فروخت کیا جارہا ہے۔
تھائی لینڈ کی وزارتِ خارجہ کے اہلکار نے بی بی سی
سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھائی حکومت ان الزامات کو سنجیدگی سے لے رہی
ہے اور وہ تحقیقات کرنے کا وعدہ کرتی ہے۔
یاد رہے کہ برما کی ریاست رخائن میں بودھ انتہا پسندوں کی جناب سے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور مسلم کش فسادات کے نیتجے
میں ہزاروں کی تعداد میں روہنگیا مسلمان اپنا گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔