Tuesday, January 22, 2013

سی آئی اے کو پاکستان میں بلا روک ٹوک ٹارگٹ کلنگ کا اجازت نامہ مل گیا

امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے  کو ایک سال کے پاکستان میں ڈرون حملوں اور دیگر آپریشنز کے ذریعے انسانوں کو پڑے ہیمانے پر قتل کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

 امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اوباما انتظامیہ نے انسدادِ دہشتگردی کا ایک مفصل مینوئل ’’کاؤنٹر ٹیررازم پلے بک‘‘ کے نام سے تیار کیا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں امریکی ٹارگٹ کلنگ آپریشنز کے قواعد و ضوابط طے کرنا ہے۔  لیکن اس میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی جانب سے پاکستان میں کیے جانے والے حملوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

اخبار کے مطابق سی آئی اے کو مزید ایک برس تک پاکستان کے اندر اہداف کو نشانہ بنانے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔ اس نئی پالیسی کے تحت امریکی افواج اور خفیہ اداروں کو پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی کے خلاف آپریشن کرنے کے لیے امریکی صدر کی پیشگی اجازت درکار ہوگی۔

امریکی حکام کے مطابق اس نئی پالیسی کا مقصد  القاعدہ اور طالبان کو کمزور کرنا ہے تاکہ وہ امریکا کے افغانستان سے انخلا کے دوران اس کے لیے مشکلات پیدا نہ کر سکیں۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس ’پلے بک‘ کی تیاری کی کوششیں گزشتہ برس اس لئے ناکام ہو گئیں تھیں کیونکہ امریکی محکمۂ خارجہ، سی آئی اے اور پینٹاگون کے درمیان پاکستان میں ہونے والے ڈرون حملوں اور دیر معاملات پر اتفاقِ رائے نہیں ہو رہا تھا۔

اخبار کا کہنا ہے کہ سی آئی اے کو پاکستان میں ڈرون حملے بلا روک ٹوک جاری رکھنے کی  اجازت ملنے کی بدولت ہی اس دستاویز کی تیاری ممکن ہو سکی۔  صدر اوباما آئندہ چند دنوں میں دستاویز کی حتمی منظوری دیں گے۔