Thursday, January 31, 2013

مالی کے صدر نے اسلام پسندوں سے مزاکرات کو خارج از امکان قرار دے دیا

مالی کے عبوری صدر ڈائیوکونڈا تراؤرے (Dioncounda Traore) نے ملک میں شرعیت نافذ کرنے والے اسلامی گروپوں سے مذاکرات کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔

فرانس کے آر ای آئی ریڈیو کے مطابق ڈائیوکونڈا تراؤرے کا کہنا ہے کہ صرف ملک میں سرکاری فوجوں سے برسر پیکار  سکیولر گروپ توراغ  سے مذاکرات کیے جا سکتے ہیں جو توراغ نسل کے لوگوں کے لیے علیحدہ ملک کے حصول کے لئے مسلح جدوجہد کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے ایسے کسی گروپ سے مذاکرات نہیں کریں گے جنہوں نے گزشتہ برس مالی کے شمالی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ اور وہاں اسلامی شرعیت نافذ کی تھی ۔

انہوں نے کہا ہے کہ مالی میں فرانس کی جانب سے اسلام پسندوں کے خلاف جاری  آپریشن بین الاقوامی قانون کے مطابق ہے. مالی کے صدر کا کہنا تھا کہ  القاعدہ سے علیدگی اختیار کرنے والے کسی اسلام پسند گروپ سے بھی مزاکرات اب ناممکن ہیں۔   

یاد رہے کہ چند ہفتے قبل انصار الدین نامی تنظیم سے الگ ہونے والے ایک گروپ نے اسلامک موومنٹ آف ازواد (MIA) کے نام سے ایک الگ تنظیم بناکر اعلان کیا تھا کہ وہ القاعدہ سے متفق نہیں ہیں اور بماکو حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔