عراق میں سینکڑوں مسلمانوں کو قتل کرنے والے امریکی سنائیپر کو امریکہ کی ریاست ٹیکساس کو گولی مار کر قتل کردیا گیا ہے۔

کائل کو چار مرتبہ عراق میں تعینات کیا گیا تھا۔ اسے عراقی مسلمانوں کو قتل کرنے پر بہادری کے کئی تمغے دیے گئے تھے۔
مسٹر کائل چار مرتبہ عراق میں تعینات ہو چکے تھے اور انہیں کئی مرتبہ بہادری کے تمغے بھی دیے گئے۔
پینٹاگون کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس نے تقریباً 160 لوگوں کو
اپنی بندوق کا نشانہ بنایا تھا لیکن خود کائل کے مطابق وہ 255 مسلمانوں کا قاتل
تھا۔
ٹیکساس پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ واضح نہیں ہو سکی ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لیکن قاتل کی شناخت نہیں بتائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ عراق کے مسلمان نے اسے ’شیطان ‘ قرار دیا تھا اور اس کے سر پر بیس ہزار ڈالر انعام رکھا تھا۔
ٹیکساس پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ واضح نہیں ہو سکی ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لیکن قاتل کی شناخت نہیں بتائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ عراق کے مسلمان نے اسے ’شیطان ‘ قرار دیا تھا اور اس کے سر پر بیس ہزار ڈالر انعام رکھا تھا۔