Sunday, February 3, 2013

عراق میں سینکڑوں مسلمانوں کے قاتل امریکی سنائیپر کو ٹیکساس میں قتل کر دیا گیا

عراق میں سینکڑوں مسلمانوں کو قتل کرنے والے امریکی سنائیپر کو امریکہ کی ریاست ٹیکساس کو گولی مار کر قتل کردیا گیا ہے۔ 

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق 38 سالہ امریکہ کے سرکاری قاتل کرس کائل کو گزشتہ روز امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں گولی مار کر قتل کیا گیا ہے۔ کائل ’امیریکن سنائیپر‘ نامی ایک کتاب کا مصنف تھا، یہ کتاب کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب تھی۔
کائل کو چار مرتبہ عراق میں تعینات کیا گیا تھا۔ اسے عراقی مسلمانوں کو قتل کرنے پر بہادری کے کئی تمغے دیے گئے تھے۔  مسٹر کائل چار مرتبہ عراق میں تعینات ہو چکے تھے اور انہیں کئی مرتبہ بہادری کے تمغے بھی دیے گئے۔ پینٹاگون کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس نے تقریباً 160 لوگوں کو اپنی بندوق کا نشانہ بنایا تھا لیکن خود کائل کے مطابق وہ  255 مسلمانوں کا قاتل تھا۔
 ٹیکساس پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ واضح نہیں ہو سکی ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لیکن قاتل کی شناخت نہیں بتائی گئی ہے۔

یاد رہے کہ  عراق کے مسلمان نے اسے ’شیطان ‘ قرار دیا  تھا اور اس کے سر پر بیس ہزار ڈالر انعام رکھا تھا۔