Sunday, February 3, 2013

مالی میں جارح افواج مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگی جرائم کر رہی ہیں

مالی میں جارح یورپی اور افریقی افواج مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر انتقامی کارروائیوں اور دیگر جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹر نے انسانی حقوق کی بین لاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹر نیشنل کے حوالے سے بتایا ہے کہ مالی کی فوج نے اسلام پسندوں کے خلاف جاری لڑائی کے دوران بہت سے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

ایمنسٹی کی تازہ رپورٹ کے مطابق مالی کے فوجیوں نے 10 جنوری کی شام شمالی شہر سیور میں درجنوں زیرحراست عام مسلمان شہریوں کو گولی مار کر قتل کردیا۔ اور مرنے والوں کی لاشوں کو ایک کنویں میں پھینک دیا تھا۔

سیوار میں ہی ایسے ایک واقعے سے متعلق امریکی خبر رساں ادارے اے پی نے بتایا ہے کہ مالی کے فوجیوں نے اسلام پسندوں کی معاونت کے شک میں کئی افراد کو گولی مار کر قتل کرنے کے بعد ان کی لاشوں کوایک گڑھے میں پھینک کر جلا دیا تھا۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ نے بھی افریقی اور یورپی افواج کی جانب سے مسلمان طوارگ قبائیلیوں اور عربوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ 

اقوامِ متحدہ کے امتناعِ نسل کشی کے خصوصی مشیر نے کہا کہ مالی کی فوج کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات  عام ہیں جن میں مسلمانوں کو قتل کرنا اور جبری طور پر غائب کرنا شامل ہے۔

اس کے علاوہ عیسائیوں کے ہجوم کی جانب سے طوارگ اور عرب آبادیوں میں قتل عام اور جائیدادوں کے لوٹے جانے کی رپورٹیں بھی ہی ہیں۔