یورپی ملک بیلجیم میں پولیس نے اسلام پسندوں کے متعدد ٹھکانوں پر چھاپے مار کر شام جانے کے لئے جمع ہونے والے سیکنڑوں مسلمانوں کو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے دعوایٰ کیا ہے کہ ان ٹھکانوں پر مختلف ٹولیوں میں ایسے مسلمان نوجوان اگٹھے تھے جو صدر بشار الاسد کے خلاف لڑنے کے لیے شام جانا چاہتے تھے۔
بیلجیم کے استغاثہ کے مطابق دارالحکومت برسلز کے نواح میں واقعے علاقے انٹویرپ اور ولورد کے علاقوں میں 46 مشتبہ ٹھکانوں پر چھاپے مارےگئے ہیں۔ ایک اعلیٰ سرکاری عہدےدارنے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ان اگرفتار افراد پر دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزامات کے تحت کاروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ بیلجیم سے بڑی تعداد میں اسلام پسند نظریات رکھنے والے افراد شام کا رخ کر رہے ہیں۔ بیلجیم کے مقامی زرائع ابلاغ کے مطابق ایسی اطلاعات تھیں کہ بیلجیم کے800 سے زاہد شہری شام جاکر حکومتی فوج کے مقابلے پر باغیوں کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔
بیلجیم حکام کے مطابق بندرگاہی شہر انٹورپ سے گرفتار کیے گئے افراد میں بیلجیم کے اسلام پسندوں کا اہم رہنما فواد بھی شام ہے۔ یاد رہے کہ فواد شرعیہ فار بیلجیم نامی تنظیم کے ترجمان ہیں جو بیلجیم میں اسلامی شرعی قوانین کے اطلاق کا مطالبہ کرتی ہے۔