نیٹو کے سیکرٹری جنرل آنرس راسموسن نے پاکستان پر زور دیا ہے
کہ وہ ان افراد کے خلاف کاروائی کرے جو اس کی سرزمین سے افغانستان میں نیٹو اور امریکی افراج پر حملے کر رہے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق راسموسن نے یہ بات امریکہ کی سربراہی میں ہونے والی بات چیت کے موقع پر افغان صدر حامد کرزئی کے ہمراہ گفتگو کے دوران کی ہے۔
نیٹو کے برسلز ہیڈکوارٹر میں میٹنگ کے دوران راسموسن نے مزید کہا ہے کہ ’ ہم نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے میں دیر پا قیام امن کو یقینی بنانا چاہتے ہیں اور اس کے لئے ہمیں پاکستان کے مثبت کردار کی ضرورت ہے۔‘
نیٹو کے سیکرٹری جنرل آنرس فو راسموسن انہوں نے کہا ’پاکستان اور افغانستان کا باہمی مفاد شدت پسندی، انتہا پسندی اور سرحد پر غیر قانونی نقل وحرکت کے خلاف لڑنا ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں اتحادی افواج سکیورٹی کے معاملات افغان سکیورٹی فورسز کے حوالے کر رہی ہے اور ایساف کا کردار اب جنگجو قوت سے امدادی قوت میں بدل رہا ہے۔
اس موقع پرکٹ پتلی افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ وہ نیٹو کی مسلسل حمایت کے منتظر ہیں۔ خیال رہے کہ آج حامد کرزئی، امریکی سیکرٹری خارجہ جان کیری اور پاکستانی فوج کےسپہ سالار جنرل اسفاق پرویز کیانی ملاقات کر رہے ہیں جس میں پاکستان کے سیکرٹری خارجہ جلیل جیلانی اور افغانستان کے وزیرِ دفاع بسم اللہ خان محمدی کی شرکت بھی متوقع ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل آنرس فو راسموسن انہوں نے کہا ’پاکستان اور افغانستان کا باہمی مفاد شدت پسندی، انتہا پسندی اور سرحد پر غیر قانونی نقل وحرکت کے خلاف لڑنا ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں اتحادی افواج سکیورٹی کے معاملات افغان سکیورٹی فورسز کے حوالے کر رہی ہے اور ایساف کا کردار اب جنگجو قوت سے امدادی قوت میں بدل رہا ہے۔
اس موقع پرکٹ پتلی افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ وہ نیٹو کی مسلسل حمایت کے منتظر ہیں۔ خیال رہے کہ آج حامد کرزئی، امریکی سیکرٹری خارجہ جان کیری اور پاکستانی فوج کےسپہ سالار جنرل اسفاق پرویز کیانی ملاقات کر رہے ہیں جس میں پاکستان کے سیکرٹری خارجہ جلیل جیلانی اور افغانستان کے وزیرِ دفاع بسم اللہ خان محمدی کی شرکت بھی متوقع ہے۔