Wednesday, May 15, 2013

امریکہ 2014 کے بعد افغانستان میں فوجیوں کو رکھنے کے لئے کوشاں ہے

امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ صدر اوباما جلد ہی 2014ء کے بعد وہاں امریکی فوجی دستوں کی مجوزہ تعیناتی کے بارے میں اپنے منصوبے کا اعلان کریں گے۔
 
صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ صدر اوباما جلد ہی 2014ء میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد وہاں امریکی فوجی دستوں کی مجوزہ تعیناتی کے بارے میں اپنے منصوبے کا اعلان کریں گے۔
 
امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ جان کیری کا کہنا ہے کہ صدر اوباما 2014ء کےبعد افغان فوج کی مدد جاری رکھنے پر یکسو ہیں۔ تاہم یہ یہ طے نہیں ہو سکا ہے کہ وہاں کتنے فوجیوں نے 2014 کے بعد رہنا ہے۔

یاد رہے کہ 2014ء میں افغانستان سے تمام غیر ملکی قابض افواج کے دستے بد ترین ناکامی  کے بعد واپس اپنے ملکوں کو لوٹ جائیں گے۔ تاہم امریکہ  افغانستان کی کٹ ُپتلی فورسز کی تربیت اور مزاحمت کاروں کے خلاف کاروائیوں میں ان کی اعانت کے نام پر امریکی فوجیوں کی کچھ تعداد افغانستان میں رکھنا چاہتا ہے۔

  امریکی فوج کی سینٹرل کمان کے سربراہ جنرل جیمز میٹس نے اس سال مارچ میں کہا تھا کہ انہوں نے صدر اوباما کو 2013ء کے بعد افغانستان میں 13 ہزار 600 فوجی رکھنے کی سفارش کی ہے۔