Tuesday, May 28, 2013

عراق میں تشدد کے واقعات میں متعدد افراد مارے اور زخمی ہہوئے ہیں

عراق کے دارالحکومت بغداد میں پے درپے ہونے والے11 دھماکوں میں کم ازکم 70 افراد مارے اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں

  بم دھماکوں کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ۔ عالمی میڈیا کی خبروں کے مطابق بغداد بھر میں واقع اضلاع میں مصروف مارکیٹوں اور شاپنگ سینٹرز میں کم ازکم 11دھماکے ہوئے۔ صدر سٹی کے علاقے میں ہونے والے دو دھماکوں میں 13افراد مارے گئے جن میں اکثریت شعیہ افراد کی ہے۔  ادھر شمالی عراق میں سیکورٹی فورسز کے خلاف کئے جانے والے حملے میں 3 سکیورٹی اہلکار مارے گئے ہیں۔

صوبہ کرکوک میں علیحدہ علیحدہ مسلح حملوں میں القاعدہ مخالف ملیشیا کا ایک رکن اور پرائیویٹ جنریٹر آپریٹر جبکہ موصل میں سڑک کنارے بم دھماکے میں ایک پولیس کرنل مارے گئے ہیں۔ دونوں علاقے سنّی عرب آبادیوں کے گڑھ تصور کئے جاتے ہیں جو عراق کی شعیہ حکومت کی جانب سے ٹارگٹ بنانے اور امتیازی سلوک روا رکھنے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

یاد رہے کہ عراق میں رواں ماہ اب تک تشدد کے واقعات میں 440افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سیاسی کشیدگی اور پڑوسی ملک شام میں خوفناک خانہ جنگی کے درمیان عراق میں تشدد پہلے سے بحران سے دوچار ملک کو مزید بحران میں مبتلا کرسکتا ہے۔