Sunday, August 11, 2013

مصری فورسسز نے اخوان المسلمون کے احتجاج کو منتشر کرنے کی کاروائی کا آغاز کر دیا



مصر میں فوج کی جانب سے قائم کی گئی غیر قانونی قابض حکومت نے منتخب صدر محمد مُرسی کی بحالی کے لئے ہونے والے پر امن احتجاج کو ختم کرنے اور دھرنا دے کر بیٹھے ہوئے مظاہریں کو منتشر کرنے کی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

 مصری فوج اور پولیس کی جانب سے مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں 250 سے زیادہ پرامن مظاہرین کو شہید جبکہ 5 ہزار سے زیادہ کو زخمی کرنے کے باوجود مظاہرین کو منتشر کرنے میں ہونے والی ناکامی کے بعد اب ان مظاہرین کے دھرنوں کو ختم کرانے کے لئے ایک مختلف طریقہ کار اختیار کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔

 پُر امن مظاہرین کو خوفزدہ کرنے کے لئے سکیورٹی فورسسز کی جانب سے تیار کیے جانے والے اس نئے طریقہ کار کی اخبارات اور سیکولر میڈیا میں بڑے پیمانے پر تشہیر کی جا رہی ہے۔ مصری اخبارات میں قاہرہ کے رابعہ العدویہ اور النہضہ سکوائر میں جاری دھرنوں کو منشتر کرنے کے منصوبوں کے خدوخال شائع ہو رہے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ حکومت دھرنا منتشر پلان کو بتدریج عمل میں لانا چاہتی ہے۔

پہلے حربے کے طور پر دھرنوں کے مقامات کی بجلی بند کی جائے گی، جس کے بعد یہاں پانی کی فراہمی بھی معطل کر دی جائے گی۔ پھر ان مقامات پر آمد و رفت کے راستوں کو سیل کر کے مظاہرین کو خوراک کی فراہمی مکمل طور پر روک دی جائے گی۔

حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے پلان کے مطابق فوج اور پولیس کے دستے دھرنوں کے مقامات کے اردگرد مسلسل متحرک رہیں گے اور مظاہرین کے خلاف کم شدت کی کاروائیاں جاری رکھیں گے جن میں آنسو گیس کے گولے پھینکے جائیں گے اور واٹر کینن کا استعمال یا جائے گا۔ ان کاروائیوں کا مقصد بھوک اور پیاس سے نڈھال مظاہرین کے حوصلوں کو پست کرنا اور انہیں نقسیاتی طور پر مفلوج کرنا ہو گا۔

سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ دھرنا ختم کرنے کا پلان کئی دنوں، ہفتوں بلکہ تین ماہ تک جاری رہ سکتا ہے۔ جس کے آخری مرحلے میں دھرنوں کے مقامات پر موجود مظاہرین کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی جائیں گی۔

 مصری حکومت نے اس تدریجی پلان کے پہلے مرحلے پر عمل کرتے ہوئے آج سب سے بڑے دھرنے کے مقام رابعہ العدویہ میں بجلی کی فراہمی بند کر دی ہے۔ عرب زرائع ابلاغ کے مطابق مظاہرین نے اس حکومتی حربے پر زرا بھی پریشانی اور سراسیمگی کا مظاہرہ نہیں کیا بلکہ مکمل نظم و ضبط کا قائم رکھا۔ دھرنے کے منتظمین نے فوری طور پر علاقے کو جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہمی کا انتظام کر لیا ہے۔

 مختلف زرائع ابلاغ کے نمائیندوں کی جانب سے دی گئی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے دھرنے کے شرکاء کو دی جانے والی دھمکیوں کو مظاہرین نے کوئی اہمیت نہیں دی ہے۔ وہ منظم اور پُرعزم ہیں۔ وہ اپنے مقصد کے حصول کے لئے ہر قربانی دینے کے جزبے کا اظہار کر رہے ہیں۔